نعت مقصوداحمد تبسم
شعور کی
لوح پر جب
ابھرے مرے نبی
کے حسین تلوے
سخن کے باب حرا
میں چمکے مرے نبی
کے حسین تلوے
امام مالک کنارے
چلتے ،
قدم کی جا پر قدم
نہ آئے
یہ راہیں
وہ تھیں جہاں لگے
تھے مرے نبی کے حسین تلوے
جگانے
کی ان میں کب تھی جرات بس اپنے کافوری
ہونٹ رکھ کر
ادب سے
روح الامیںنے چومے مرے بنی کے حسین جلوے
بہشت والو یہ
دیکھ لینا،
وہیں سے پھوٹے
گا حوض کوثر
وہ پاک
ممبر جہاں لگے تھے مرے نبی کے
حسین تلوے
صبیحہ صبا نے اپنے شعروں میں
عام پاکستانیوں کے دل
میں جو وطن کی محبت
ہے اس کا ذکر کیااوران
جذبوں کا اظہارقائداعظم
اور ان لاکھوں لوگوں کے
نام کیا جن کی جد
و جہد سے پاکستان وجود
میں آیا۔
ہماری
آنکھ میں جو خواب ہیں وہ سب وطن کے ہیں
یہاں جو گوہر نایاب
ہیں وہ سب وطن کے ہیں
وطن کی آن پر
قربان کرتے ہیں دل و جاں بھی
ہمارے
پاس جو اسباب ہیں وہ سب وطن کے ہیں
یہی اک ولولہ ہم نے کیا
محسوس
لوگوں میں
ہمارے
ساتھ جو
احباب ہیں وہ سب وطن کے
ہیں
سید صغیر جعفری
قائد
کی جستجو
سے وطن مل
گیا ہمیں
سینچا
ہوا لہو
سے وطن
مل گیا ہمیں
جاں سے
جو ہے عزیز وطن مل گیا ہمیں
ایسا لگا کہ سارا گگن
مل گیا ہمیں