fina-sherosokhan-animat.gif

Kuliyate Ghalib Farsi

غالب ایک لا فانی شاعر

*****

مولانا آزاد نیشنل یونیورسٹی، حیدرآبادمیں ایک توسیعی لیکچر بعنوان ۔ غالب ایک لا فانی شاعر۔ کا انعقاد عمل میں آیا۔ اس موضوع پر کینیڈا سے تشریف لائے ممتاز اسکالر اور دانشور ڈاکٹر سید تقی عابدی نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔موصوف نے کہا غالب ایک عظیم نعت گو شاعر تھے۔ فارسی کلام ۔ مثنوی ابر کہر بار ۔   میں شامل  ۔  معراج نامہ ۔  کو نعت گوئی کا شاہکار قرار دیا جاسکتا ہے۔ غالب شناسی کے لئے ، غالب کے فارسی اشعار کا مطالعہ کرنا ضروری ہے ۔ ڈاکٹر سید تقی عابدی نےغالب کی فارسی شاعری کے اُن پہلوؤں کو اُجاگر کرنے کی کوشش کی جس سےاہل اُردو بڑی حد تک نا واقف ہیں۔ آپ نے کہا کہ یہ ایک عجیب بات ہے کہ اس عظیم شاعرکی شہرت اور شناخت ایک چھوٹے سے جز ۔  دیوان غالب ، اُردو  ۔سے مربوط کر دی گئی ہے۔ غالب شناسی غالب کے فارسی اشعارکے مطالعہ کے بغیر ادھوری ہے۔ اپنے مطالعہ کواُردو شاعری تک محدود رکھتے ہوئے ہم غالب کے ساتھ نا انصافی کر رہے ہیں۔ آپ نے کہا کہ غالب اکیڈمی دہلی کی خواہش پر اُنھوں نے  ۔  کلیات غالب فارسی ۔  مرتب کی ہے۔ یہ کتاب دو جلدوں میں ۱۴۰۰ صفحات پر مشتمل ہے ۔ ڈاکٹرسید تقی عابدی کا تحریر کردہ  ۲۰۰صفحات  کامقدمہ بھی اس کتاب کا ایک حصہ ہے۔ آپ نے یہ بھی کہا کہ غالب اور اقبال کا فارسی کلام اُن کے اُردو کلام سےزیادہ بلند ہے۔ یہی وجہ ہے کہ غالب نے اپنے اُردو کلام کے کئی اشعار کو مسترد کر دیا تھا۔ غالب کو اپنی فارسی شاعری پربجا طور پرفخر تھا۔غالب کےلئےفارسی اشعار کی سند ایرانی شعرا تھے۔ غالب نے زباندانی کے معاملے میں تو ایرانی شاعروں کی تقلید کی لیکن فکری طور پر اپنی ایک جداگانہ شناخت بنائی۔

اس لیکچر کی ابتدا میں ڈاکٹر تقی عابدی نے کہا کہ مولانا آزاد نیشنل یونیورسٹی، حیدرآباد کی ساری دنیا میں دھوم مچی ہوئی ہے۔اُردو تہذیب کوعصری تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا ایک بڑا چیلنج ہے۔اس چیلنج کو  پروفیسر اے ۔ایم پٹھان اور ان کے ساتھی نہایت ہی خوش اسلوبی کے ساتھ نبھا رہے ہیں۔ اسی موقع پر ڈاکٹر تقی عابدی کی کتاب   ۔  کلیات غالب فارسی ۔ کی رسم اجرا بھی ہوئی۔ پرو وائس چانسلر پروفیسر کے۔ آر۔اقبال نے اپنے صدارتی خطبہ میں ، غالب کے فارسی اشعار کو جمع کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔آپ نے کہا کہ بر صغیر پاک و ہند کی فارسی نگاری کے ارتقا میں غالب کاایک خاص مقام ہے۔  انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر  تقی عابدی کی تصنیف  ۔ کلیات غالب فارسی ۔    غالبیات میں ایک اہم اضافہ  ہے۔

ابتدا میں پروفیسر ٹی۔ وی۔ کٹی منی، ڈین آف اسکول آف لینگویجس نے خیرمقدم کیا اور شجاعت علی راشد ، انچارج ڈائرکٹر مرکز برائے اُردو زبان نے کاروائی چلائی۔ ڈاکٹر ایس۔ اے ۔وہاب انچارج رجسٹرار، سی ایم ایشوریا، فینانس آفیسر، پروفیسر ایس۔ رحمت اللہ، پروفیسر خدیجہ بیگم، پروفیسر خالد سعید، پروفیسر ریحانہ سلطانہ، پروفیسر فاطمہ بیگم،پروفیسر آمنہ کشور، ڈاکٹر عباس خان، ڈاکٹر شاہد ڈاکٹر نکہت جہاں، ڈاکٹر ابولکلام، مہیش کمار ویراگی، ڈاکٹر عصمت جہاں، ڈاکٹر طارق مسعودی، ڈاکٹر محمود عالم، جنیدذاکر،ڈاکٹر خورشید نوخیز اور دوسرے  اساتذہ شریک تقریب تھے۔

 

____***********____

33a.jpg
Dr. Shujaat Ali Rashid, Dr. Syed Taqi Abedi and Prof. K.R. Iqbal
getattachmentcahn5bsga.jpg
getattachment2a.jpg
Pro. A. M. Pathan and Dr. Syed Taqi Abedi
22-2-a.jpg
getattachment1a.jpg

homepage.jpg